حُبّ الوطنی کا فریب۔۔۔ Patriotism

یومِ پاکستان کی بھیڑ چال پر ایک ھیومنسٹ تحریر،،،،،،،،،،،،،نام نہاد حُب الوطنی کے خلاف 10 اھم دلیل پر مبنی نُکات جنہیں، رد کیا ھی نہیں جا سکتا ھے کیونکہ وُہ مشاھدے اور حقائق پر مبنی ھیں۔،،،،،،،،،،،،،،،،،،،1:۔۔ حب الوطنی ،،،جنگ پر آمادہ کرسکتی ھے۔ یہ جنگ دفاعی، یا جارحیت مبنی ھوسکتی ھے۔۔ دونوں صورتوں میں انسانیت کے خلاف ھوگی انسان اور قدرتی ماحول اور جانداروں کا نُقصان ھوگا۔۔یہ صرف پاکستانی پروفیسر ڈاکٹر ھُود بھائی ھی نہیں بلکہ بےشمار اعلی سائینسی اور فلاحی کام کرنے والوں کی رائے ھے۔۔ مثلاً آئین سٹائین کہتا ھے۔۔Albert Einstein said he hated “all the loathsome nonsense that goes by the name of patriotism.” حبُ الوطنی کے نام پر حماقت کا پہاڑ کرنے کی کوشش سے مجھے نفرت ھے۔۔اسی طرح ٹالسٹآئی کہتا ھے۔۔۔Leo Tolstoy said, “One would expect the harmfulness and irrationality of patriotism to be evident to everybody.”یہ معلوم ھو ھی جاتا ھے۔ کہ حب الوطنی کے خسارے اور غیر منطقی احساسات کتنے نقصان دہ ھیں۔2: ۔۔ حب الوطنی کے نام پر مفید سیاسی کوششیں اور کاروائیاں روکی جا سکتی ھیں۔۔اور آپ دنیا بھرمیں دیکھتے ھیں آمر خاص طور پر ایسا کرتے ھیں جبکہ پولیٹیکل آمر بھی ایسا کرتے ھین جیسے روس کا پیوتن، ترکی کا اردوان، پاکستان کی فوج اسی بہانے سے سیاسی کوششوں کو دبا دیتی ھے۔۔3:۔۔حب الوطنی کی وجہ سے تفریق اور نفرت کے جزبات پیدا ھوتے ھیں۔ اقلیت کو دبایا جاتا ھے۔۔وُہ اور ھم کا فلسفہ رائج ھو جاتا ھے۔۔۔ ھم وفادار ھین وہ نہیں ھیں کا الاپ الاپا جاتا ھے۔۔۔جیسے انڈیا میں مسلمانوں کے خلاف یہی کہنا۔۔اور پاکستان میں جیسے اقلیتوں یا احمدیوں کے خلاف روز کا فساد یہ کہنا کہ وہ وفادار نہین سرکاری مسلمان وفادار ھین۔۔جبکہ سب امرا اور جنرل اور ریٹائیرڈ جنرل ملک چھوڑ کر دوسرے ملکوں میں جا بستے ھیں۔4:۔۔۔حب الوطنی کی وجہ سے اور اسکے نام پر نفرت اور مار دھاڑ کے مواقع کثرت سے میسر ھوتے ھیں۔۔مثلا کوریا میں ان لوگوں پر تشدد ھوتا ھے جنکو قومی ترانے کا کوئی لفظ بھول جائے۔۔۔ کسی خاص نسل کو غیر حمب الوطن قرار دینے میں ایک ثانیہ نہیں لگتا ۔۔۔کوئی جرم کر کے غیر ملکی یا جسے ابھی شہریت نہ ملی ھے اس پر یہ کہہ کر دباو ڈلا جاتا ھے کہ ھم اس ملک کے وفادار ھین ھمارا ھے تم جاو۔۔۔۔امریکہ میں کالوں اور لاطینیوں سے نفرت اسکا ثبوت ھے۔۔ سعودی عرب میں خآص عربی لوگ ھندوستانیوں پاکستانیوں بنگالیوں کو کُتا کہہ کر پکارتے ھیں۔۔5:۔۔حب الوطنی کے نام پر شہریوں کے قدرتی حقوق سلب کرنے میں نہایت آسانی ھوتی ھے۔۔ جیسے پاکستان میں قومی سلامتی کے نام پر لبرل یا سیکیولر لوگوں کو غائب کیا جاتا ھے تشدد کیا جاتا ھے یا قتل کردیا جاتا ھے۔۔انڈیا میں کشمیریوں سے زیادتی ھوئی ھے۔۔ پاکستان میں پاکستانی کشمیر میں، بلوچستان مین سندھ میں لوگوں کو فوج غائب کر دیتی ھے قتل کر دیتی ھے ھزاروں لوگ لاپتہ ھیں۔۔ صحافی سوال کرنے سے ڈرتے ھیں وہ یہ بھی نہیں کہہ سکتے کہ فوج نے ایسا کیا وہ لفظ استعمال کرتے ھین خفیہ ادارے۔۔قومی ادارے سیکیورٹی فورسز۔۔ایک ادارے کے فرد۔۔۔وغیرہ۔۔یہ فاشسٹ ریاست بن جانے کا ثبوت ھوتا ھے۔۔6:۔۔۔حب الوطنی کے نام پر سنسر شپ کا نفاذ آسان ھوتا ھے۔۔یہ ستم دنیا بھر میں ڈھایا جاتا ھے۔۔خاص طور پر ایران ، پاکستان، ھندوستان کے کچھ علاقے ، چین۔۔کوریا،،،ترکی۔۔۔عرب ممالک میں ایسا عام ھوتا ھے۔۔۔7:۔۔۔حب الوطنی کے نام پر مختلف ھونے ،غیر نسل ھونے غیر متلعقہ گروپ ھونے کے الزامات لگائے جاتے ھین اور ظلم ڈھانے کی راہ ھموار کی جاتی ھے جیسے۔۔ھٹلر نے کہا۔۔یہودی ھمارے جیسے نہیں ھیں۔۔جیسے کانگو میں قتال ھوا۔۔۔۔جیسے ترکی نے آرمینیائیوں کی نسل کشی کی۔۔جیسے کُردوں کی نسل کسی کی جا رھی ھے۔۔۔Professor Paul Gomberg from Chicago State University even suggests that patriotism is like racism. One example of this was the use of patriotic propaganda in Nazi Germany to convince people that Jewish citizens were first different and untrustworthy and then inferior in more specific ways.In general, any ideology that places some people above others, as patriotism typically does, has results similar to racism. Groupthink encourages negative feelings toward persons who are not in the group. Consider all the negative things said about the French after their government refused to go along with the US invasion of Iraq in 2003. French fries were renamed “freedom fries” in Washington and in restaurants around the country. Jokes and negative comments about the French were common, and all this wasn’t because of any direct harm done to anyone on this side of the ocean. The government of France simply didn’t agree with a US policy, and that made patriots suspicious and encouraged their bigotry.8:۔۔ حب الوطنی کا نام لیکر ظلم کرنا آسان ھو جاتا ھے اور سادہ لوح جزباتی لوگ ساتھ ملائے جا سکتے ھیں۔ جیسے حالیہ دنوں میں پاکستان میں وہ لوگ بھی یومِ پاکستان پر جھونڈے سوشل میڈیا پر لگاتے رھے جنکو پاکستان سے ھزاروں شکایتیں ۔۔لیکن حب الوطنی کا جھوٹ وُہ سادہ لوحی اور بھیڑ چال میں پھیلاتے رھے۔۔۔روانڈا ، کانگو۔۔نائیجریا، ایتھوپیا کمبوڈیا میں بڑے پیمانے پر قتل اسی بہانے سے کئے جاتے رھے ھیں کس میں لاکھوں کروڑوں لوگوں کی اموات ھوئیں۔۔۔When a patriot feels that a government or organization represents his patriotic intent, he follows orders, even when that means doing horrible things.ڈیڑھ لاکھ جاپانی امریکیوں کو اسی بہانے کنسنٹریشن کیمس میں رکھا گیا تھا۔۔9:- حب الوطنی کا قریب مالی طور پر بہت مہنگا پڑتا ھے۔۔،،،پاکستان جیسے غریب اور مقروض ملک میں یوم پاکستان، یوم آزادی وغیرہ کے نام پر کروڑوں روپے ضائع جاتے ھیں جو کہ صحت تعلیم، ، معزوروں پر خرچ ھو سکتے تھے۔۔لیکن اشرافیہ اور فوج چونکہ حب الوطنی ھی کیش کر کے جنگی جنون پیدا کرتی ھے اس لئے عوام کو گمراہ کرنے کے لئے حب الوطنی کا نعرے لگائے جاتے ھیں۔۔ ترانے گائے جاتے ھین۔اور اس پر بےشمار پیسہ خرچ ھوتا ھے۔۔10:۔۔حب الوطنی کے ناسور کی وجہ سے دوسری ضروری باتیں افعال امُور سر انجام نہیں ھوپاتے۔۔ حب الوطنی روک بن جاتی ھے۔۔مثلاً بھارت سے جنگوں پر کھربوں روپیہ صرف کر کے صرف پاکستنای آرمی کے جنرلز کو دولت ملی۔۔۔تاھم پاکستان میں غربت کو مسلسل استحکام مِلا ھے۔۔ تعلیم میں کمی ھوئی ھے۔۔صحت کا میعار گِر گیا۔۔۔ پیداوار میں کمی ھوئی۔۔ذراعت کا بیڑہ غرق ھوا۔۔امریکی تھنکر کہتے ھیںRichard Paul is the Director of Research and Professional Development at the Center for Critical Thinking in Tomales, California. Paul says, “Patriotic history is dishonest history that makes us, unjustifiably, feel good about ourselves.” The “truth” that people see is clearly influenced by their love of country.یعنی حب الوطنی پر مبنی تاریخ بےایمانی پر مبنی ھوتی ھے۔۔ جیسے پاکستان ھندوستان کی جنگوں میں دونوں ممالک اپنے عوام کو جھوٹ بتاتے ھیں۔۔ پاکستنا ۔۔جو کہ تمام جنگیں ھار گیا کہتا ھے کہ ھم جیت گئے۔۔حتی کہ ملک آدھا کٹ گیا پھر بھی آرمی شرمندہ نہیں اور بےحس احمق عوام اسی آرمی کے گُن گاتے ھیں،10:۔۔کیا ھم اس حب الوطنی کے بغیر رہ سکتے ھین؟ بالکل رہ سکتے ھیں۔۔آپ اپنے معاشرے اور آئین کی صرف اس صورت میں قدر کریں یا اسے مانیںجب وہ سب کے لئے برابر حقوق دینے والا ھے۔۔ مثلاً پاکستان کا آئین تمام شہریوں کو پورے حقوق نہین دیا۔۔ وہ عیسائی یہودیوں ھندووں احمدیوں کو صدر کے عہدے پر فائز ھونے سے روکتا ھے۔۔اس لئے حب الوطنی دراصل یہاں انسانیت کے منافی ھے اور غیر ضروری ھے۔۔اگر یہ حب الوطنی کا نعرہ نہ ھوتا تو۔۔۔ کوئی بھی اھل شخص ملک کا صدر بن سکتا تھا۔۔۔پرسوں پاکستان کی قومی اسمبلی میں ایک نہایت کریہہ الذات ممبر نے ایک مذھبی ملزم کو قتل کر دینے والے نابکار شخص کو رِہا کر دینے کا نعرہ لگایا ۔۔اور جوابمیں پوری اسمبلی نے تالیاں بجائیں۔۔سپیکر جو کہ آئین کا سب سے زیادہ پابند ھوتا ھے اس نے اس شخص کو اٹھا کر باھر نہین پھینکوایا۔۔۔اس سے ظاھر ھوتا ھے کہ حب الوطنی کے ٹھیکدار مذھبی ، نسل، قبیلہ علاقہ رنگ کی بنیاد پر جو ظل چاھے کر سکتے ھیں۔ اور سادہ لوح لوگ۔۔بے حس لوگ جن مین ادیب ار آخص طور پر خبیث صحافی شامل ھیں وپ حب الوطنی کو پروموٹ کر کے نفرت پھیلانے میں کامیاب رھتے ھیں۔رفیع رضاکینیڈآ 2020 اگست