عمران خان اپنے جلسوں میں جس خط کا ذکر کر رھا ھے اسکی نقل اور اردو ترجمہ سلسلہ ڈاٹ کوم کی طرف سے پیش کیا جا رھا ھے۔
آپ ترجمہ شیئر کر سکتے ہین مگر سلسلہ ڈاٹ کوم کا حوالہ ضرور دیں
شکریہ
،۔۔۔۔۔۔۔
جمہوریت کے نفاذ کا ادارہ
(تمام دنیا میں آزادی کا مددگار)
پاکستان کے بارے 2012 کی عالمی جہموری کانفرنس میں شرکت کے لئے پاکستان کی اھلیت کا تعین
واشنگٹن ڈی سی 26 دسمبر 2021
۔۔۔۔
عزت مآب سی ڈی اے
انجیلا ایگیئر (امریکی ایمبیسی اسلام آباد)کے نام
،،،
اختصاریہ بیان
،،،،،
جہموریتی جلسہ ایک ورچوئل جلسہ ہوگا جو دسمبر 9 اور دس 2021 کو امریکی صدر کی صدارت میں ھوگا
اسکا مقصد ایماندارانہ طور پر دنیا میں جمہوریت کی مشکلات پر بات کی جائے گی
پاکستان میں امریکی سفیر نے پوری کوشش کی کہ پاکستان کو اس جلسے کے بارے میں مکمل آگاھی ہو اور انکی شراکت کے بارے فیصلہ کیا جائے۔
اس بارے امریکی ایمبیسی کی درخواست پر عالمی ادارہ ھائے نفاذ جمہوریت امریکہ نے یہ نتیجہ نکالا ہے
ہمارے ادارے کی 2021 میں پاکستان میں یہ ممکنہ
کوششیں ہونگی۔
جمہوری الیکشن
،،،،،آئیندہ 2023 کے انتخابات کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان کی انتخابی پارٹیز اور اتحادوں کو دیکھا جائے
شفاف الیکشنز کا انعقاد ہو۔۔
ہمارے ادارے نے مندرجہ ذیل سیاسی لیڈروں سے رابطہ کیا
بلاول بھٹو زرداری
شیری رحمن
سید مراد علی شاہ
شاھد خاقان عباسی
عطا اللہ تارڑ
ظہور احمد بلیدی
،،،
رابطی اس لئے کیا گیا کہ شفاف الیکشنز کو انعقاد یقینی ہو
۔۔۔۔
جمہوری نظام کے تحت نوجوان قیادت کو سامنے لانا چاھئیے۔اس کے لئے نوجوان طبقے کو رہنمائی دی جائے۔انہیں شامل کیا جائے۔
سندھ میں اقلیتوں کے خلاف بلوے ظلم و زیادتی ہوتی ہے۔ جن میں مسیحی لوگ ظلم کا شکار ہوئے ہیں۔
شدت پسند مذھبیوں نے گرجا گھروں کو تباہ کیا۔اور اقلیتی آبادی کو نقصان پہنچایا ہے
تحریل لبیک ملک میں ریڈیکل اثر سے منظر عام پر آئی ہے۔جس نے نوجوان مذھبیوں کو اکٹھا کیا۔جو شدت پسندی پر مائل ہوئے۔
فوجی مذھبیت نے آھستہ آھستہ اپنے پنجے گاڑے ہیں۔ہمارے خیال میں پاکستانی فوج کا انداز ، اسلامی دھشت گردی کا مددگار ثابت ہوا ہے سجکے اثرات مذھب سے باھر بھی ملک و ھمسایہ پر ہیں
۔۔۔۔۔
پاکستان میں میڈیا و صحافت کی آزادی کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں
میڈیا پر سنسر شپ نافذ کی گئی ہے۔ورنہ اُنہیں ملک دشمن قرار دیا جاتا ہے
جھوٹی خبروں اور پروپیگنڈے کی مدد سے امریکہ انڈیا کے خلاف اکسایا جاتا ھے۔
کچھ شرپسند لوگ جیسے کہ شیریں مزاری، زید حامد، انصآر عباسی نے مسلسل امریکہ کے خلاف زھر اُگلا ہے۔
ریاستِ پاکستان مجموعی طور پر کمزور ہوئی ہے۔اور اپنے شہریوں کا دفاع کرنے میں ناکام ہے
بنیادی انسانی حقوق کی کمی ہوئی اور سیاسی توازن بگڑ گیا ہے۔
حکومت کی کمزور کارکردگی جمہوریت کے لئے بڑا خطرہ بن چکی ہے۔
اس لئے پاکستان بطور ناکام جہموری ریاست کے، اس عالمی جمہوری کانفرنس میں شریک نہیں کیا جا سکتا
،،،،
دستخط
برائن جوزف
وائس پریزیڈنٹ
این ای ڈی
ایمبیسی امریکہ کی مُہر کیساتھ۔۔