اقبال اور مرزا غلام احمد کے حق میں نظم

علامہ اقبال اور احمدیت کا دفاع
…..
سلسلہ احمدیہ میں سیالکوٹ شہر کو خاص اہمیت حاصل ہے کیونکہ مرزا غلام احمد خود کو مسیح موعود کہتے تھے۔۔۔اور اس دعویٰ سے پیشتر ایک لمبا زمانہ اس شہر میں قیام پذیر رہے،،ایک احمدی محقق لکھتے ھیں۔
-علّامہ اقبال سیالکوٹ کی مردم خیز زمین کے ایک ہونہار پھل تھے- – علّامہ اقبال کی جوانی کا عالم تھا، ان کی عمر اندازاً ۲۰-۲۱ سال ہوگی- اُنہی دنوں جب حضرت مسیح موعود علیہ السلام اشاعتِ اسلام کے لئے پادریوں سے مصروف جنگ تھے تو میرے شہر کے علماء آپ کو صلیب پر لٹکانے کے غم میں مرے جا رہے تھے – آپؑ کے خلاف فتوے اور گالیاں ثواب سمجھ کر دئیے جا رہے تھے انہیں میں سے ایک لدھیانہ کےمولوی سعد اللہ سعدی صاحب بھی تھے۔ اُن کی گل فشانیاں جناب اقبال کی طبیعت پر گراں گزریں تو آپ نے20 اشعار پر مبنی ایک نظم لکھ دی جسے 1912 میںحضرت شیخ یعقوب علی صاحبؓ مرحوم نے اپنی کتاب آئینہ حق نما میں شائع کر کے ہمیشہ کے لئے محفوظ کر دیا ہے- وہ پوری نظم پیش ہے
واہ رے سعدیؔ دیکھ لی گندہ دہانی آپ کی
خوب ہو گئی مہتروں میں قدر دانی آپ کی
بیت ساری آپ کی بیت الخلا سے کم نہیں
ہے پسندِ خاکر وباں شعر خوانی آپ کی
تیلیاں جاروب کی لیتے وہ خامہ کے عوض
کھینچتے تصویر گر بہزاد و دماغی آپ کی
ان دنوں کو فصلِ گُل کہیئے یادل پھول کے
ہر طرف ہوتی ہے سعدی گلفشانی آپ کی
آپ کے اشعار ہوتی ہیں مگر ی کے بغیر
کوشِ عالَم تک یہ پہنچے ہیں زبانی آپ کے
گوہر بے راء کھڑے ہیں آپ کے مُنہ سے سبھی
جان سے تنگ آ گئی ہے مہترانی آپ کی
ہر طرف سے آ رہی ہے یوں دُر دُر کی صدا
بھا گئی اہلِ سخن کو دُر نشانی آپ کی
آپ سے بڑھ کر عروضی کوئی دنیا میں نہیں
واہ صاحب شعر خوانی شعر دانی آپ کی
خاک کو ہم چاٹ کر یہ بات کہہ دیتے ہیں آج
تلخ کامی ہو گی یہ شیریں دہانی آپ کی
جب ادھر سے بھی پڑیں گے آپ کو صابن کے مول
آپ پر کھُل جائے گی رنگیں بیانی آپ کی
کھائو گے فرمائشی سر پلپلا ہو جائے گا
پھر نکل جائے گی سر سے شعر خوانی آپ کی
دین اور ایمان کی دُم میں واہ نمدہ دے دیا
سارے عالم کی زباں پر ہے کہانی آپ کی
آفتابِ صدق کی گرمی سے گھبرائو نہیں
حضرتِ شیطاں کریں گے سائبانی آپ کی
اشتہار آخری اک آنت ہے شیطان کی
سر بسر جس سے عیاں ہے خوش بیانی آپ کی
وہ مثل ہے طویلے کی بلا بندر کے سر
ہو گیا ہم کویقین شامت ہے آنی آپ کی
خر گمہاروں کا مُوا دھو بن ستی ہوتی ہے مفت
ہے مگر قومِ انصارئے یارجانی آپ کی
رانڈ کی چرغے کی صورت کیوں چلے جاتے ہیں آپ
اہل عالم نے سبھی کو بکواس جانی آپ کی
نیلے پیلے یوں نہ ہو پھر کیا کرو گے اس گھڑی
جب نبر لیو سے گا قہرِ آحانی آپ کی
بات رہ جاتی ہے دنیا میں نہیں رہتا وقت
آپ کو نادم کرے گی بد زبانی آپ کی
قوم عیسائی کے بھائی بن گئے پگڑی بدل
واہ کیا اسلام پر ہے مہربانی آپ کی
الراقم شیخ محمد اقبال- ایف اے کلاس مسکاچ مشن سکول سیالکوٹ
( آئینہ حق نما صفحہ ۱۰۷ شائع شدہ ستمبر ۱۹۱۲ء