Author: سلسلہ ڈاٹ کام
-
طلسم ہوشربا محمد حسین جاہ
لتماس مولف بسم اللہ الرحمن الرحیم حمد بیحد و ثنائے لا تعداد اس ساقی ازل کو سزا وار ہے کہ جس نے خراب آباد گیتی کو بصدائے مستانہ کن فیکون آریش دی اور نعت معہ تحفہ درود اس مست پیمانہ الست کی ہر جرعہ نوش جام خرد کو درکار ہے کہ جس نے سرمستان خمخانہ…
-
تصوف اسلام
تصوّف لغوی بحث لفظ ”تصوف “اور” صوفی“ کی لغوی بحث میں ماہرین لسانیات و محققین کا ہر دور میں اختلاف رہا ہے چونکہ قر Èن و صحاح ستہ میںیہ لفظ موجود نہیں اور عربی زبان کی قدیم لغات میں اس لفظ کا وجود نہیں اس لیے ہر دور کے علماءاور محققین اس بارے میںمختلف Èراءاور…
-
اسلامی اِنقلاب اور ادب
اظہار مافی الضمیر کو خوبصورت پیرایہ مل جائے تو اسے ادب کہتے ہیں۔ خواہ وہ نثر ہو یا نظم، کلام میں دل کی گہرائیوں میں سرایت کرجانے کی قوت ہو، الفاظ جچے تلے ہوں ، مفہوم واضح ہو ، تراکیب سبک اور رواں ہوں ، مضمون اچھوتا اور دلنشیں ہو ، جملوں کی بندش کا…
-
اردو اور فارسی ادبیات کے لیے یکساں مفید فرہنگ
اردو اور فارسی ادبیات کے لیے یکساں مفید فرہنگ فرہنگ اصطلاحات علوم ادبی ، از ڈاکٹر عطش درانی مرکز تحقیقات فارسی ایران و پاکستان اسلام آباد کی طرف سے فرہنگ اصطلاحات علوم ادبی کی یہ اشاعت فارسی اور اردو حلقوں میں بیک وقت عمدہ اور خوشگوار ردعمل پیدا کرچکی ہے ۔ فارسی کے کلاسیکی ذخیرہ…
-
توبۃ النصوح از ڈپٹی نذیر احمد دہلوی
دیباچہ الٰہی، خلعت صفت پارچہ، خمسہ و عقل و روح سے سرفرازی دی ہے تو منصب ایمان داری بھی عطا کر کہ خطاب اشرف المخلوقات میری حالت کے مناسب ہو۔ خداوند اپنے حبیب کا امتی بنانے سے امتیاز بخشا ہے تو تقریب بھی نصیب کر کہ الطاف کریمانہ شفاعت اور عواطف خسروانہ رحمت کی مجھ…
-
الکھ نگری از ممتاز مُفتی
رہ رہ کر مجھے یہ خیال آتا کہ میں ہندوستان چھوڑ کر پاکستان کیوں چلا آیا؟ حالانکہ بمبئی میں مجھے چار ایک کانٹریکٹ مل چکے تھے- زندگی میں پہلی بار ہزاروں روپے کمانے کی صورت پیدا ہوگئی تھی- اس کے باوجود میں بمبئی میں مطمئن نہیں تھا- سہما سہما- اُکھڑا اُکھڑا- لاہور پہنچ کر میں…
-
فیض احمد فیض ( غزل )
نہ کسی پہ زخم عیاں کوئی، نہ کسی کو فکر رفوُ کی ہے نہ کرَم ہے ہم پہ حبیب کا، نہ نِگاہ ہم پہ عدُو کی ہےصَفِ زاہداں! ہے تو بے یقیں، صَفِ مے کشاں! ہے تو بے طلب نہ وہ صُبْح، وِرد و وضُو کی ہے، نہ وہ شام، جام و سبُو کی ہے…
-
میر تقی میر ( غزل)
آئی ہے اُس کے کُوچے سے ہوکر صبا کُچھ اور کیا سر میں خاک ڈالتی ہے اب ہَوا کُچھ اور تدبِیر دوستوں کی مجھے نفع کیا کرے بیماری اور کُچھ ہے، کریں ہیں دوا کُچھ اور مستان ِعِشق و اہلِ خرابات میں ہے فرق مے خوارگی کُچھ اور ہے یہ ، نشّہ تھا کُچھ اور…
-
امیر مینائی ( غزل)
نِیم جاں چھوڑ گئی نِیم نِگاہی تیری زندگی تا صد و سی سال الٰہی تیری ناز نیرنگ پہ، اے ابلقِ ایّام نہ کر نہ رہے گی یہ سفیدی یہ سِیاہی تیری دِل تڑپتا ہے تو کہتی ہیں یہ آنکھیں رو کر اب تو دیکھی نہیں جاتی ہے تباہی تیری کیا بَلا سے توُ ڈراتی ہے…
-
شیخ محمد ابراہیم ذوق (غزل)
جب چلا وہ مجھ کو بِسمِل خوں میں غلطاں چھوڑ کر کیا ہی پچھتاتا تھا میں قاتِل کا داماں چھوڑ کر میں وہ مجنوں ہُوں جو نِکلوں کُنجِ زِنداں چھوڑ کر سیبِ جنّت تک نہ کھاؤں سنگِ طِفلاں چھوڑ کر میں ہُوں وہ گمنام، جب دفتر میں نام آیا مِرا رہ گیا بس مُنشیِ قُدرت…