غزل ۔۔آپ سب کی نظر
شرطِ پیرایہءِ اظہار لگا دیتے ہیں
بَند کَس لیتے ہیں تلوار لگا دیتے ہیں
یہ تعفّن بھرے فرقوں کی کتابیں ہیں چلو
ڈھیر اِنکا پسِ دیوار لگا دیتے ہیں
دُشمنوں کی مُجھے مِنّت نہیں کرنی پڑتی
آگ کُچھ ایسی مِرے یار لگا دیتے ہیں
پہلے کہتے…